Javed Iqbal


سیاستدانوں کی حرکتیں دیکھ دیکھ کر مجھے ایک انتہائی خوبصورت شعر کے ساتھ تھوڑی سی ٹمپرنگ کرنی پڑی لیکن مجھے یقین ہے کہ اس شعر کے خالق کی روح بھی اس ٹمپرنگ پر جھوم اٹھی ہوگی۔
بھاگ ان بردہ فروشوں سے کہاں کے لیڈر
بیچ ہی کھاویں جو تم سا کوئی ووٹر ہووے
یہاں میرا اشارہ پیشہ ور اور بکے ہوئے نہیں بلکہ سو فیصد جینوئن ووٹرکی طرف ہے جو اپنی سادگی اور معصومیت کے باعث اپنا ہی بیڑہ غرق کر رہا ہے۔ لیڈر سے لے کر ووٹر تک کی کارکردگی ایسی ہے کہ سچی بات میرا تو جی نہیں چاہتا کہ سیاسی موضوعات پر قلم اٹھاؤں اس لئے اِدھر اُدھر نکل جاتا ہوں۔ آج بھی کچھ ایسا ہی ارادہ ہے کہ سیاسیات پر وقت ضائع کرنے کی بجائے آپ کے ساتھ مختلف زبانوں کے محاورے شیئر کئے جائیں کیونکہ ان میں آفاقی و اجتماعی تجربات اور دانائی کی خوشبو ہے مثلاً:
”ڈاکو آپ کی زندگی یا دولت کے پیچھے ہوتا ہے جبکہ بیوی کی نظر دونوں پر ہوتی ہے۔“
OOOO
”دولہا اپنے جنازے کے پھول سونگھ کر خوش ہوتا ہے۔“
OOOO
”زوا ل کا سب سے بڑا فائدہ یہ ہے کہ روبہ زوا ل قوم یا فرد کو عروج سے ہاتھ دھو بیٹھنے کا خطرہ ہی نہیں ہوتا۔“
OOOO
”جھوٹ بولنا سچ کہنے سے زیادہ مشکل ہے۔“
OOOO
”جنگوں کا ایک فائدہ یہ ہے کہ کفن دفن مفت ہو جاتا ہے اور ایٹمی جنگ میں تو قبر کی ضرورت بھی نہیں پڑتی۔“
OOOO
”شیطانی معاشرہ میں بچے کے دودھ سے لے کر بیمار کی دوائی تک ہر شے مشکوک ہوتی ہے۔“
OOOO
”کسب کی بجائے شجرہ ٴ نسب سے پہچانے جانے والا شخص مردود بھی ہے اور ملعون بھی۔“
OOOO
”سوچنے والا سدا صلیب پر ہوتا ہے۔“
OOOO
”ذاتی مفاد“ انسان کا پہلا اور آخری منشور ہے۔“
OOOO
”سرکنڈا بھی سیدھا کھڑا ہو جائے تو سوا من بوجھ سہار سکتا ہے“ (یہ پنجابی زبان کا محاورہ ہے) ۔
OOOO
”زندگی اک ایسی غیرملکی زبان کی مانند ہے جس سے آپ واقف نہیں۔“
OOOO
”دو سیاسی جماعتوں کے درمیان پھنسا ہوا عام شہری اس چوہے کی مانند ہے جو دو بلیوں کے درمیان گھرا ہو۔“
OOOO
”جنت پر غور کریں تو بہت ہی بورنگ قسم کی جگہ ہے۔“
OOOO
”قلمکار اپنے لفظ کرائے پر چلاتا ہے۔“
OOOO
”جس بھی پیشے کا تعلق ”اجرت“ ، ”معاوضہ“ یا ”تنخواہ“ کے ساتھ ہو… وہ مقدس ہو ہی نہیں سکتا۔“
OOOO
”مٹی اور راکھ کے ڈھیر کی خوشی بھی دھوکہ، غم بھی دھوکہ۔“
OOOO
”نیکی ثواب کے لئے نہیں خوبصورتی سمجھ کے کرو۔“
OOOO
”بیشمار“ مشہور لوگ سیانوں کے نزدیک مشہور نہیں ”بدنام“ ہیں۔“
OOOO
”میں نہیں جانتا کہ آپشن عطا ہونے پرکتنے فیصد لوگ پیدا ہونا پسند کرتے یعنی نہ بانس ہوتا نہ بانسری بجتی۔“
OOOO
”محبت اندھی ہوتی ہے اس لئے انسانوں کی بھاری ترین اکثریت اندھوں پر مشتمل ہے۔“
OOOO
”قدرت بہت سفا ک ہے کہ اس میں ایک کی موت دوسرے کی زندگی اور ایک کی فنا دوسری مخلوق کی بقا ہے۔“
OOOO
”جس کا ”آج“ باعزت نہیں اس کی ”آخرت“ باعزت کیسے ہوسکتی ہے۔ (بیشک تم غالب آؤ گے اگر تم مومن ہو)۔
OOOO
”جب تک زندگی سمجھ آنا شروع ہوتی ہے … ختم ہوجاتی ہے۔“
OOOO
”موت کے بعد کی عزت و شہرت پر ایک ہزار ایک لعنت “
OOOO
”کائنات کا سب سے بڑا اور ننگا جھوٹ یہ ہے کہ دولت مند غریب کی اور طاقت ورکمزور کی نمائندگی کا دعویدار ہو۔ یہ اتنا بڑا تضاد ہے جسے السیشن کتا بھی سمجھ سکتا ہے لیکن یہ سچ کروڑوں انسانوں کی سمجھ میں نہیں آتا“
OOOO
”جو انسان جراثیم جیسی معمولی، حقیراور دکھائی نہ دینے والی مخلوق بنانے پر بھی قادر نہیں وہ اپنی زندگی میں کیسے کیسے خدا بنا لیتا ہے“
OOOO
”زندگی اور موت؟… ایک بے خبری سے نکل کر دوسری بے خبری میں داخل ہوجانے کا نام“
OOOO
”بہتر زندگی کی خواہش اکثر بدتر زندگی گزارنے پر مجبور کردیتی ہے“
OOOO
”آپ اپنے ”جانے“کے بعد ”واپس“ آتے ہیں“
OOOO
”دوست ہو تو ”مستقل مزاج“… دشمن ہو تو ”ضدی“ کہلائے گا“
OOOO
”بہت سے لوگ اپنی تقریر و تحریر کی گہرائی اس کی لمبائی میں چھپا لیتے ہیں“
OOOO
قارئین! یہاں مجھے اپنا ہی اک پرانا شعر یاد آ رہا ہے
وہ سب سے منفرد ہے، بہت ہی عجیب ہے
اس شہر بھر میں اپنا اکیلا رقیب ہے
OOOO
”آزادی اظہار مقدس ہونے کی حدتک ضروری ہے لیکن اس کا یہ مطلب ہرگز نہیں کہ کوئی پہاڑی کو ّا میرے کان پر بیٹھ کر کائیں کائیں کرنے لگے یا کوئی باؤلا کتا میرے کان میں تھتھنی ڈال کر بھونکنا شروع کردے“
OOOO
”ہتھیلیاں اکثر ایسی باتوں پر پیٹی جاتی ہیں جن پر باشعور آدمی سر پیٹنا چاہتا ہے۔“
OOOO
”قارئین!
مندرجہ بالا میں چند ایک ”کالے قول“ بھی ہیں جن کا کسی زبان کے کسی محاورے سے کوئی تعلق نہیں۔ خالصتاً ”ہوم میڈ“ ہیں۔

0 Responses

Post a Comment

Powered by Blogger.